Heaven's bells جنت کی حوریں
Heaven's bells جنت کی حوریں
دنیاوی زندگی کے علاؤہ جنت کی زندگی کا حال بیان کرتے ہوئے قرآن و
حدیث میں اکثر نیک اور خوبصورت زوجین کا ذکر آیا ہے، یعنی مردوں اور عورتوں دونوں
کے لئے جنس مخالف کے دل پسند ساتھی موجود ہوں گے۔
مردوں کے لئے خاص طور پر بیویوں اور حوروں کا ذکر بار بار آیا ہے۔
اور حوروں کی خوبصورتی کے بارے میں مفصل ذکر موجود ہے۔
یعنی یہ ایسی بات نہ تھی کہ جو بری سمجھی جاتی۔ کیونکہ جنت میں
کوئی لغو اور بری بات نہ ہو گی۔
ذیل میں ہم چند اقتباسات اس موضوع سے متعلق دے رہے ہیں: (بہار
شریعت۔ حصہ اول۔ صفحہ 35)
"وہاں کی کوئی عورت اگر زمین کی طرف جھانکے تو زمین سے آسمان
تک روشن ہو جائے اور خوشبو سے بھر جائے اور چاند سورج کی روشنی جاتی رہے اور اس کا
دوپٹہ دنیا و مافیہا سے بہتر ہے۔"
" اگر حور اپنی ہتھیلی زمین و آسمان کے درمیان نکالے تو اس کے
حسن کی وجہ سے خلائق فتنہ میں پڑ جائیں اور اگر اپنا دوپٹہ ہٹائے تو اس کی
خوبصورتی کے آگے آفتاب ایسا ہو جائے گا جیسے آفتاب کے سامنے چراغ۔"
" ہر شخص کو سو آدمیوں کے کھانے پینے اور جماع کی طاقت دی
جائے گی۔"
" ہر ایک کو حوروں میں کم سے کم دو بیبیاں ایسی ملیں گی کہ
ستر ستر جوڑے پہنے ہوں گی" پھر بھی ان لباسوں اور گوشت کے باہر سے ان کی
پنڈلیوں کا مغز دکھائی دے گا جیسے سفید شیشے میں شراب سرخ دکھائی دیتی ہے اور یہ
اس وجہ سے کہ اللّٰہ عز وجل نے انہیں یاقوت سے تشبیہ دی اور یاقوت میں سوراخ کرکے
اگر ڈور ڈالی جائے تو ضرور باہر سے دکھائی دے گی۔ آدمی اپنے چہرے کو اس کے رخسار
میں آئنہ سے بھی زیادہ صاف دیکھے گا اور اس پر جو ادنی درجے کا موتی ہو گا وہ ایسا
ہو گا کہ مغرب سے مشرق تک روشن کر دے۔ مرد اپنا ہاتھ اس کے شانوں کے درمیان رکھے
گا تو سینے کی طرف سے کپڑے اور جلد اور گوشت کے باہر سے دکھائی دے گا۔ مرد جب اس
کے پاس جائے گا تو اسے ہر بار کنواری پائے گا مگر اس کی وجہ سے مرد اور عورت کسی
کو کوئی تکلیف نہ ہو گی۔"
" اگر کوئی حور سمندر میں تھوک دے تو اس کے تھوک کی شیرینی کی
وجہ سے سمندر شیریں ہو جائے اور روایت ہے کہ اگر جنت کی حور سات سمندروں میں تھوک
دے تو شہد سے زیادہ شیریں ہو جائیں۔"
" جب کوئی بندہ جنت میں جائے گا تو اس کے سرہانے اور پائنتی
دو حوریں نہایت اچھی آواز سے گائیں گی مگر ان کا گانا یہ شیطانی مزاحیہ نہیں بلکہ
اللّٰہ عز وجل کی حمد و پاکی ہو گا۔ وہ ایسی خوش گلو ہوں گی کہ مخلوق نے ایسی آواز
کبھی نہ سنی ہو گی اور یہ بھی گائیں گی : ہم ہمیشہ رہنے والیاں ہیں۔ کبھی نہ مریں
گی، ہم چین والیاں ہیں، کبھی تکلیف میں نہ پڑیں گی۔ ہم راضی ہیں، ناراض نہ ہوں گی،
مبارکباد اس کے لئے جو ہمارا اور ہم اس کے ہوں۔"
"ادنی جنتی کے لئے اسی ہزار خادم اور بہتر (72) بیبیاں ہوں
گی۔"
"اگر مسلمان اولاد کی خواہش کرے تو اس کا حمل اور وضع اور
پوری عمر ( یعنی تیس سال ) خواہش کرتے ہی ایک ساعت میں ہو جائے گی۔"
" سب سے کم درجے کا جنتی جو ہے اس کے باغات اور بیبیاں اور
نعم و خوام اور تخت ہزار برس کی مسافت تک ہوں گے۔"
Comments
Post a Comment